محبت کی انتہا پر

پاپا

تم مر جاؤ نہ پاپا

میں تم سے نفرت کرتا ہوں

کش تم لیتے ہو کھانسی مجھ کو آتی ہے

دل کے دورے تمہیں نہیں

مجھ کو پڑتے ہیں

آخر کب تک

رات میں اٹھ کر

لائٹ جلا کر

دیکھوں گا میں سانس تمہاری

کب تک میری ٹیچر

مجھ کو ٹوکے گی

گم صم رہنے پر

کیسے بتلاؤں

میں کتنا ڈر جاتا ہوں

جب میری رکشا مڑتی ہے

گھر والے رستے پر

آج بھی کم بے چین نہیں میں

موڑ وہ بس آنے والا ہے

چین پڑ گیا

آج بھی میرے گھر کے آگے بھیڑ نہیں ہے

یعنی

آج بھی شاید سب کچھ ٹھیک ہے گھر میں

یعنی تم زندہ ہو پاپا

(500) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shariq Kaifi. is written by Shariq Kaifi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shariq Kaifi. Free Dowlonad  by Shariq Kaifi in PDF.