مشق

تو وہ سب مشق تھی

بے پردگی کی

جو مجھے پچھلے کئی ایک سال سے ان اسپتالوں میں کرائی جا رہی تھی

جہاں پر قید تھا میں

کبھی مجھ کو مرے ہی پھیپھڑوں کی ایکس رے میں قید تصویریں دکھا کر

کبھی پیشاب کی تھیلی لگا کر

کہ میں پوری طرح بے شرم ہو جاؤں

اس اک لمحے کے آنے تک

جب اک انجان ہاتھ

غسل کے تختے پہ بالکل بے جھجک

عضو تناسل میں مرے

پیشاب کی بوندیں ٹٹولے

اور مجھے جیسے جہاں جی چاہے چھو لے

(546) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shariq Kaifi. is written by Shariq Kaifi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shariq Kaifi. Free Dowlonad  by Shariq Kaifi in PDF.