یہ دست ناز میں خط ترجمان کس کا ہے

یہ دست ناز میں خط ترجمان کس کا ہے

اگر نہیں ہے تمہارا بیان کس کا ہے

بساط ارض بسیط آسمان کس کا ہے

ہمارے دل میں نہاں یہ جہان کس کا ہے

یہ پھوٹ پھوٹ کے روتے ہیں کیوں در و دیوار

مکین کون تھا اس میں مکان کس کا ہے

جہاں تمہارے نشان قدم نہیں ملتے

مرا نہیں ہے اگر وہ مکان کس کا ہے

کلی کلی لب گویا شجر شجر خاموش

یہ داستان ہے کس کی بیان کس کا ہے

یہ کیوں صلیب و سلاسل بنائے جاتے ہیں

تمہارے پیش نظر امتحان کس کا ہے

نہ دشمنی کی علامت نہ دوستی کا شعور

ترے پڑوس میں شاطرؔ مکان کس کا ہے

(599) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shatir Hakeemi. is written by Shatir Hakeemi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shatir Hakeemi. Free Dowlonad  by Shatir Hakeemi in PDF.