یہ رات کتنی بھیانک ہے بام و در کے لئے

یہ رات کتنی بھیانک ہے بام و در کے لئے

کہاں سے لاؤں سراج منیر گھر کے لئے

طلب کی راہ سلامت مقام شوق بہت

تکلفات ضروری نہیں سفر کے لئے

جمال یار سزاوار جہت خاص نہیں

عجیب مرحلہ در پیش ہے نظر کے لئے

غریب شہر تمنا اسیر دام فراق

تڑپ رہا ہے سر جادہ ہم سفر کے لئے

بصیرت لب و لہجہ نہ زندگی کا شعور

قرار بھی ہے ضروری دل و نظر کے لئے

نشاط کا رخ روشن دکھا گئی شب غم

دعا کو ہاتھ اٹھایا تھا میں سحر کے لئے

فغاں کہ جس نے زمانے کو روشنی بخشی

چراغ ڈھونڈ رہا ہے خود اپنے گھر کے لئے

حیات دفتر تخلیق بھی ہے اے شاطرؔ

حیات ایک معمہ بھی ہے بشر کے لئے

(649) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shatir Hakeemi. is written by Shatir Hakeemi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shatir Hakeemi. Free Dowlonad  by Shatir Hakeemi in PDF.