ایک وحشت ہے رہ گزاروں میں

ایک وحشت ہے رہ گزاروں میں

قافلے لٹ گئے بہاروں میں

ساز خاموش آرزو بیمار

کوئی نغمہ نہیں ہے تاروں میں

اس طرف بھی نگاہ دزدیدہ

ہم بھی ہیں زندگی کے ماروں میں

یہ تو اک اتفاق ہے ورنہ

آپ اور میرے غم گساروں میں

آدمی آدمی نہ بن پایا

بستیاں لٹ گئیں اشاروں میں

دیکھ کر وقت کے تغیر کو

چاند سہما ہوا ہے تاروں میں

تھے کبھی روح انجمن شوکتؔ

اب تو ہیں اجنبی سے یاروں میں

(448) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaukat Pardesi. is written by Shaukat Pardesi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaukat Pardesi. Free Dowlonad  by Shaukat Pardesi in PDF.