اک جفا جو سے محبت ہو گئی

اک جفا جو سے محبت ہو گئی

ہائے یہ کیسی حماقت ہو گئی

ہو گیا جس پر مسیحا مہرباں

بند اس کے دل کی حرکت ہو گئی

آ گئی ان کی جوانی آ گئی

ہو گئی برپا قیامت ہو گئی

یہ تصور کی کرشمہ سازیاں

دیکھا جس شے کو وہ عورت ہو گئی

لیجے وہ اٹھی نگاہ التفات

لیجے تکمیل حماقت ہو گئی

جب نگاہ ناز کمسن کی اٹھی

ننھی منی اک قیامت ہو گئی

جب ہوئے وہ مائل عہد وفا

بڑھ کے مانع ان کی لکنت ہو گئی

کیا کرے بچاری دزدیدہ نگاہ

چوری کرنا اس کی فطرت ہو گئی

یہ عنایات مسلسل الاماں

دگنی اور تگنی مصیبت ہو گئی

منہ لگی عمال عہد نو کے بھی

کسی قدر گستاخ رشوت ہو گئی

میں نے یوں دل کو بنایا آئینہ

آئینہ گر کو بھی حیرت ہو گئی

لاکھ ظالم نے چھپائے اپنے عیب

شوقؔ اس کی پھر بھی شہرت ہو گئی

(580) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shauq Bahraichi. is written by Shauq Bahraichi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shauq Bahraichi. Free Dowlonad  by Shauq Bahraichi in PDF.