شیخ و برہمن دونوں ہیں برحق دونوں کا ہر کام مناسب

شیخ و برہمن دونوں ہیں برحق دونوں کا ہر کام مناسب

بیچ لیں فوراً دیر و حرم بھی پائیں کہیں گر دام مناسب

میرا تو ہر اک فعل عبث ہے غیر کا ہر اقدام مناسب

واقعہ یہ ہے پیو جسے چاہیں اس کا سہاگن نام مناسب

وقت کا پیہم یوں ہے تقاضا رہبر صد سالہ کو ہٹا دو

جیسے پرانی چیز کا اکثر ہوتا ہے نیلام مناسب

خوف ہے دن کو دیکھے نہ دنیا ہو نہ تقدس آپ کا رسوا

قصد ہے مے خانہ کا جو واعظ اس کے لیے ہے شام مناسب

تیرے تغافل نے کیا زخمی تیری اداؤں نے ہمیں مارا

چاہنے والوں کے لیے ظالم تھے یہی ایٹم بام مناسب

تجھ کو خبر کیا اس کی نہیں ہے ساتھی کہاں سے پہنچے کہاں تک

ہوش میں آ آرام کے بچے اب ہے نہیں آرام مناسب

یہ تری سادہ لوحیاں ناصح رنگ کسی دن لا کے رہیں گی

خوب بنے گی تیری حجامت مل گئے گر حجام مناسب

سیم و جواہر ماہ لقا لے اپنی حریم ناز سجا لے

خوب مزے دنیا کے اڑا لے ہیں ابھی یہ ایام مناسب

بات بھی ان سے کی نہ کسی نے آرزو دل کی رہ گئی دل میں

گھر میں ہی بیٹھی رہ گئی لڑکی آیا نہ اک پیغام مناسب

شیخ و برہمن سے کوئی کہہ دے رخ نہ کریں بھولے سے ادھر کا

یہ ہے مے خانہ نہیں اس میں داخلۂ ایام مناسب

جور و ستم ڈھانے میں جو پیہم آیا ہے ان کے رخ پہ پسینہ

ہے مرے ارمانوں کے نہانے کے لیے یہ حمام مناسب

بات کوئی اظہار حقیقت میں بھی اٹھا رکھنا نہیں ظالم

شوقؔ کبھی اشعار میں جیسے ہوتا نہیں الہام مناسب

(566) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shauq Bahraichi. is written by Shauq Bahraichi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shauq Bahraichi. Free Dowlonad  by Shauq Bahraichi in PDF.