کیا قیامت ہے کہ اک شخص کا ہو بھی نہ سکوں

کیا قیامت ہے کہ اک شخص کا ہو بھی نہ سکوں

زندگی کون سی دولت ہے کہ کھو بھی نہ سکوں

گھر سے نکلوں تو بھرے شہر کے ہنگامے ہیں

میں وہ مجبور تری یاد میں رو بھی نہ سکوں

دن کے پہلو سے لگا رہتا ہے اندیشۂ شام

صبح کے خوف سے نیند آئے تو سو بھی نہ سکوں

ختم ہوتا ہی نہیں سلسلۂ موج سراب

پار اتر بھی نہ سکوں ناؤ ڈبو بھی نہ سکوں

شاذؔ معلوم ہوا عجز بیانی کیا ہے

دل میں وہ آگ ہے لفظوں میں سمو بھی نہ سکوں

(510) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaz Tamkanat. is written by Shaz Tamkanat. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaz Tamkanat. Free Dowlonad  by Shaz Tamkanat in PDF.