سمٹ سمٹ سی گئی تھی زمیں کدھر جاتا

سمٹ سمٹ سی گئی تھی زمیں کدھر جاتا

میں اس کو بھولتا جاتا ہوں ورنہ مر جاتا

میں اپنی راکھ کریدوں تو تیری یاد آئے

نہ آئی تیری صدا ورنہ میں بکھر جاتا

تری خوشی نے مرا حوصلہ نہیں دیکھا

ارے میں اپنی محبت سے بھی مکر جاتا

کل اس کے ساتھ ہی سب راستے روانہ ہوئے

میں آج گھر سے نکلتا تو کس کے گھر جاتا

میں کب سے ہاتھ میں کاسہ لیے کھڑا ہوں شاذؔ

اگر یہ زخم ہی ہوتا تو کب کا بھر جاتا

(447) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaz Tamkanat. is written by Shaz Tamkanat. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaz Tamkanat. Free Dowlonad  by Shaz Tamkanat in PDF.