سوز دعا سے ساز اثر کون لے گیا

سوز دعا سے ساز اثر کون لے گیا

اک سنگ در سے نسبت سر کون لے گیا

ہر شے ہے ناتمام یہ احساس کیوں ہے آج

ہر عیب سے جواز ہنر کون لے گیا

کس نے مری نگاہ سے پردے اٹھا دئے

اک رنج آگہی کہ ادھر کون لے گیا

عرصہ ہوا کے پاؤں کے نیچے زمیں نہیں

وہ نقش پا وہ راہ گزر کون لے گیا

میرے سفینے میرے لہو میں نہا گئے

میرے سراب کے وہ بھنور کون لے گیا

تاخیر وقت دید تری برہمی کا ڈر

کتنا حسین ڈر تھا وہ ڈر کون لے گیا

حیراں ہے عقل شاذؔ کہ وحشت کدھر گئی

بستی اداس ہے کہ کھنڈر کون لے گیا

(449) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaz Tamkanat. is written by Shaz Tamkanat. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaz Tamkanat. Free Dowlonad  by Shaz Tamkanat in PDF.