آب و گل

مجھے یاد پڑتا ہے اک عمر گزری

لگاوٹ کی شبنم میں لہجہ ڈبو کر

کوئی مجھ کو آواز دیتا تھا اکثر

بلاوے کی معصومیت کے سہارے

میں آہستہ آہستہ پہنچا یہاں تک

بہ ہر سمت انبوہ آوارگاں تھا

بڑے چاؤ سے میں نے اک اک سے پوچھا

''کہو کیا تم ہی نے پکارا تھا مجھ کو

کہو کیا تم ہی نے پکارا تھا مجھ کو''

مگر مجھ سے انبوہ آوارگاں نے

ہراساں ہراساں پریشاں پریشاں

کہا صرف اتنا ''نہیں وہ نہیں ہم

ہمیں بھی بلا کر کوئی چھپ گیا ہے''

(729) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaz Tamkanat. is written by Shaz Tamkanat. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaz Tamkanat. Free Dowlonad  by Shaz Tamkanat in PDF.