آج ہر سمت بھاگتے ہیں لوگ

آج ہر سمت بھاگتے ہیں لوگ

گویا چوراہا ہو گئے ہیں لوگ

ہر طرف سے تڑے مڑے ہیں لوگ

جانے کیسے ٹکے ہوئے ہیں لوگ

اپنی پہچان بھیڑ میں کھو کر

خود کو کمروں میں ڈھونڈتے ہیں لوگ

بند رہ رہ کے اپنے کمروں میں

ٹیبلوں پر کھلے کھلے ہیں لوگ

لے کے بارود کا بدن یارو

آگ لینے نکل پڑے ہیں لوگ

راستہ کس کے پاؤں سے الجھے

کھونٹیوں پر ٹنگے ہوئے ہیں لوگ

(412) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sheen Kaaf Nizam. is written by Sheen Kaaf Nizam. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sheen Kaaf Nizam. Free Dowlonad  by Sheen Kaaf Nizam in PDF.