آنکھوں میں رات خواب کا خنجر اتر گیا

آنکھوں میں رات خواب کا خنجر اتر گیا

یعنی سحر سے پہلے چراغ سحر گیا

اس فکر ہی میں اپنی تو گزری تمام عمر

میں اس کو تھا پسند تو کیوں چھوڑ کر گیا

آنسو مرے تو میرے ہی دامن میں آئے تھے

آکاش کیسے اتنے ستاروں سے بھر گیا

کوئی دعا کبھی تو ہماری قبول کر

ورنہ کہیں گے لوگ دعا سے اثر گیا

نکلی ہے فال اب کے عجب میرے نام کی

سورج ہی وہ نہیں ہے جو ڈھلنے سے ڈر گیا

پچھلے برس حویلی ہماری کھنڈر ہوئی

برسا جو اب کے ابر تو سمجھو کھنڈر گیا

میں پوچھتا ہوں تجھ کو ضرورت تھی کیا نظامؔ

تو کیوں چراغ لے کے اندھیرے کے گھر گیا

(381) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sheen Kaaf Nizam. is written by Sheen Kaaf Nizam. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sheen Kaaf Nizam. Free Dowlonad  by Sheen Kaaf Nizam in PDF.