عکس نے آئینے کا گھر چھوڑا

عکس نے آئینے کا گھر چھوڑا

ایک سودا تھا جس نے سر چھوڑا

بھاگتے منظروں نے آنکھوں میں

جسم کو صرف آنکھ بھر چھوڑا

ہر طرف روشنی سی پھیل گئی

سانپ نے جب کبھی کھنڈر چھوڑا

دھول اڑتی ہے دھوپ بیٹھی ہے

اوس نے آنسوؤں کا گھر چھوڑا

کھڑکیاں پیٹتی ہیں سر شب بھر

آخری فرد نے بھی گھر چھوڑا

کیا کرو گے نظامؔ راتوں میں

زخم کی یاد نے اگر چھوڑا

(458) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sheen Kaaf Nizam. is written by Sheen Kaaf Nizam. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sheen Kaaf Nizam. Free Dowlonad  by Sheen Kaaf Nizam in PDF.