بوند بن بن کے بکھرتا جائے

بوند بن بن کے بکھرتا جائے

عکس آئینے کو بھرتا جائے

بن کے کل کل جو گزرتا جائے

اپنے وعدے سے مکرتا جائے

ایک ہی لے میں بہے جاتا ہے

اور لگتا ہے ٹھہرتا جائے

شہر ساگر کا بھی ہم زاد کہاں

موج در موج بپھرتا جائے

عکس معکوس ہوا ہے جب سے

اپنی نظروں سے اترتا جائے

ایک ندی ہے کہ رکتی ہی نہیں

ایک طوفان اترتا جائے

ایک کونپل میں سمٹنے کے لئے

پیڑ کا پیڑ بکھرتا جائے

(420) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sheen Kaaf Nizam. is written by Sheen Kaaf Nizam. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sheen Kaaf Nizam. Free Dowlonad  by Sheen Kaaf Nizam in PDF.