چھین کر وہ لذت صوت و صدا لے جائے گا

چھین کر وہ لذت صوت و صدا لے جائے گا

ہاتھ شل کر جائے گا حرف دعا لے جائے گا

بیچ کا بڑھتا ہوا ہر فاصلہ لے جائے گا

ایک طوفاں آئے گا سب کچھ بہا لے جائے گا

دیکھنا بڑھتا ہوا یہ خواہشوں کا سلسلہ

موج خوں دکھلائے گا رنگ حنا لے جائے گا

بے مقدر چھوڑ جائے گا سبھی پیشانیاں

روشنی آنکھوں کی سینے کی ضیا لے جائے گا

گھر سے جاتے وقت وہ اب کے بزرگوں کی دعا

لے تو جائے گا مگر ڈرتا ہوا لے جائے گا

لمس میں مل جائے گا آواز کا اسرار بھی

پانیوں کے پیکروں کو بھی اٹھا لے جائے گا

اک پرندہ رات کی چوکھٹ پہ آئے گا نظامؔ

دیکھنا ہے دے گا کیا اور ہم سے کیا لے جائے گا

(564) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sheen Kaaf Nizam. is written by Sheen Kaaf Nizam. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sheen Kaaf Nizam. Free Dowlonad  by Sheen Kaaf Nizam in PDF.