اک سائیں سائیں گھیرے ہے گرتے مکان کو

اک سائیں سائیں گھیرے ہے گرتے مکان کو

اور آنکھیں تاکتی ہیں چمکتی چٹان کو

چڑھتے ہی میرے ہو گئی دیوار سے الگ

حسرت سے دیکھتا ہوں اسی نردباں کو

اندیشے دور دور کے نزدیک کا سفر

کشتی کو دیکھتا ہوں کبھی بادبان کو

زندان روز و شب میں ہے ہم سب کو عمر قید

کوئی بچائے آ کے مرے خاندان کو

یادوں کے شور و غل میں کھڑی گھر کی خاموشی

آواز دے رہی ہے کسی مہربان کو

برسوں سے گھومتا ہے اسی طرح رات دن

لیکن زمین ملتی نہیں آسمان کو

(404) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sheen Kaaf Nizam. is written by Sheen Kaaf Nizam. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sheen Kaaf Nizam. Free Dowlonad  by Sheen Kaaf Nizam in PDF.