ہے بد بلا کسی کو غم جاوداں نہ ہو

ہے بد بلا کسی کو غم جاوداں نہ ہو

یا ہم نہ ہوں جہاں میں خدا یا جہاں نہ ہو

آئین اہل عشق کہاں اور ہم کہاں

اے آہ شعلہ بار نہ ہو خوں چکاں نہ ہو

فعل حکیم عین صلاح و صواب ہے

ساقی اگر شراب نہ دے سرگراں نہ ہو

تدبیر ترک دشمن جاں کی ہے رات دن

کس طرح پھر مجھے گلۂ دوستاں نہ ہو

کیا وہ متاع جس کی نہ ہو کوئی گھات میں

ڈرتا ہوں میں جو دزد پس کارواں نہ ہو

جب تک فروغ مے سے نہ ہو سینہ نورزار

ہرگز حریف مے کدہ اسرارداں نہ ہو

لازم ہے یار بھی تو ہو بیتاب ورنہ کیا

وہ عشق ہے کہ رنج یہاں ہو وہاں نہ ہو

ناحق وہ جی جلاتے ہیں سودائے عشق پر

جن کو یہ سوچ ہے کہ کچھ اس میں زیاں نہ ہو

ہم بوئے دوست تجھ کو سنگھائیں گے شیفتہؔ

محو شمیم طرۂ عنبر فشاں نہ ہو

(523) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shefta Mustafa Khan. is written by Shefta Mustafa Khan. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shefta Mustafa Khan. Free Dowlonad  by Shefta Mustafa Khan in PDF.