وہ جھنکار پیدا ہے تار نفس میں

وہ جھنکار پیدا ہے تار نفس میں

کہ ہے نغمہ نغمہ مری دسترس میں

تصور بہاروں میں ڈوبا ہوا ہے

چمن کا مزہ مل رہا ہے قفس میں

گلوں میں یہ سرگوشیاں کس لیے ہیں

ابھی اور رہنا پڑے گا قفس میں

نہ جینا ہے جینا نہ مرنا ہے مرنا

نرالی ہیں سب سے محبت کی رسمیں

نہ دیکھی کبھی ہم نے گلشن کی صورت

ترستے رہے زندگی بھر قفس میں

کہو خواہ کچھ بھی مگر سچ تو یہ ہے

جو ہوتے ہیں جھوٹے وہ کھاتے ہیں قسمیں

میں ہونے کو یوں تو رہا ہو گیا ہوں

مری روح اب تک ہے لیکن قفس میں

نہ گرتا میں اے نازؔ ان کی نظر سے

دل اپنا یہ کم بخت ہوتا جو بس میں

(610) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sher Singh Naaz Dehlvi. is written by Sher Singh Naaz Dehlvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sher Singh Naaz Dehlvi. Free Dowlonad  by Sher Singh Naaz Dehlvi in PDF.