زندگی نام ہے جس چیز کا کیا ہوتی ہے

زندگی نام ہے جس چیز کا کیا ہوتی ہے

چلتی پھرتی یہ زمانے کی ہوا ہوتی ہے

سیر دنیا کی نہ کچھ یاد خدا ہوتی ہے

عمر انہیں جھگڑوں میں تاراج فنا ہوتی ہے

روح جب قالب خاکی سے جدا ہوتی ہے

کس کو معلوم کہاں جاتی ہے کیا ہوتی ہے

فکر دنیا سے سوا ہو جسے عقبیٰ کا خیال

وہ طبیعت ہی زمانے سے جدا ہوتی ہے

دل پر غم ابھی بن جائے دوائے تسکین

وہ نظر ڈال جو مانوس وفا ہوتی ہے

صادق القول کی پہچان یہی ہے اے نازؔ

دل میں ڈر ہوتا ہے آنکھوں میں حیا ہوتی ہے

(655) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sher Singh Naaz Dehlvi. is written by Sher Singh Naaz Dehlvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sher Singh Naaz Dehlvi. Free Dowlonad  by Sher Singh Naaz Dehlvi in PDF.