ناز بھلا کس بات کا تجھ کو پاس ہنر جب کچھ بھی نہیں

ناز بھلا کس بات کا تجھ کو پاس ہنر جب کچھ بھی نہیں

منزل پر پہنچے گا کیسے رخت سفر جب کچھ بھی نہیں

دیکھ بھٹک جائے نہ مسافر آنکھ کی بھول بھلیا میں

کس کو ڈھونڈے شوخ نظر تا حد نظر جب کچھ بھی نہیں

میری نگاہوں میں دنیا کی ہر شے سے نایاب ہے تو

اور کسی کو کیوں چاہوں تجھ سے بہتر جب کچھ بھی نہیں

میں بھی فانی تو بھی فانی سارا عالم فانی ہے

کیا خد و خال پہ ناز کریں دنیا میں امر جب کچھ نہیں

جگنو اور ستارے مل کر تجھ کو کیا للکاریں گے

تیرے آگے نور کے پیکر شمس و قمر جب کچھ بھی نہیں

باطل کو اب کون دہائی قانون اور انصاف کی دے

بندوں کا کیا خوف اسے اللہ کا ڈر جب کچھ بھی نہیں

تاج محل پھیکا لگتا ہے اس کے روپ کے آگے شادؔ

تیری کیا اوقات بھلا سنگ مرمر جب کچھ بھی نہیں

(660) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shmashad Shad. is written by Shmashad Shad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shmashad Shad. Free Dowlonad  by Shmashad Shad in PDF.