قلب کا احتجاج ہوتا ہے

قلب کا احتجاج ہوتا ہے

اور کیا اختلاج ہوتا ہے

سب نتیجہ ہے اپنی کرنی کا

یہ جو دنیا میں آج ہوتا ہے

یہ بھی رنگت بدلتی ہے اپنی

لاش کا بھی مزاج ہوتا ہے

محو ہوتے ہیں عشق میں جو لوگ

ان سے کب کام کاج ہوتا ہے

بچ کے چلتا ہے ہر کوئی اس سے

شخص جو بد مزاج ہوتا ہے

مسلک عشق میں تو کثرت سے

ظلم سہنا رواج ہوتا ہے

عشق کیا ہے تمہیں یہ بتلا دوں

روگ یہ لا علاج ہوتا ہے

میرے محبوب پیرہن میں ترے

رنگوں کا امتزاج ہوتا ہے

کوئی شعبہ ہو آج کل تو شادؔ

نذر و رشوت کا راج ہوتا ہے

(577) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shmashad Shad. is written by Shmashad Shad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shmashad Shad. Free Dowlonad  by Shmashad Shad in PDF.