اگر سنے تو کسی کو یقیں نہیں آئے

اگر سنے تو کسی کو یقیں نہیں آئے

مکاں بلاتے رہے اور مکیں نہیں آئے

وہ چند لفظ جو کچھ بھی نہیں سوا سچ کے

وہ چند لفظ بیاں میں کہیں نہیں آئے

تو کیا ہوا جو یہ تن مل رہے ہیں مٹی میں

ابھی وہ خواب تو زیر زمیں نہیں آئے

ابھی سے ناز نہ کر اتنا خوش لباسی پر

ابھی تو بزم میں وہ نکتہ چیں نہیں آئے

کسی کی آنکھ میں روشن ہیں جیسی تعبیریں

ادھر تو خواب بھی اتنے حسیں نہیں آئے

(530) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shoaib Nizam. is written by Shoaib Nizam. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shoaib Nizam. Free Dowlonad  by Shoaib Nizam in PDF.