عجب طلسم ہے نیرنگ جاودانی کا

عجب طلسم ہے نیرنگ جاودانی کا

کہ ٹوٹتا ہی نہیں نشہ خود گمانی کا

سفر تمام ہوا جب سراب کا تو کھلا

عجیب ذائقہ ہوتا ہے ٹھنڈے پانی کا

جہاں پہ ختم وہیں سے شروع ہوتی ہے

تبھی تو ذکر مسلسل ہے اس کہانی کا

کدھر ڈبو کے کہاں پر ابھارتا ہے تو

یہ کیسا رنگ ہے دریا تری روانی کا

وہ مجھ میں اب بھی وہی حوصلے تلاشتا ہے

کہاں سے ڈھونڈ کے لائیں بدل جوانی کا

(475) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shoaib Nizam. is written by Shoaib Nizam. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shoaib Nizam. Free Dowlonad  by Shoaib Nizam in PDF.