رات کا تاریک تر پتھر جگر پانی کریں

رات کا تاریک تر پتھر جگر پانی کریں

ہم بھلا کس کے لیے یہ کار لا ثانی کریں

دن تو دن راتوں کو بھی یہ اپنی من مانی کریں

مملکت پر دل کی یادیں جیسے سلطانی کریں

بس گئے ہیں آنکھ میں منظر پس منظر سراب

ہم کہاں تک اپنے خوابوں کی نگہبانی کریں

اک طلسمی رنگ میں کھو جائیں جب چہرے تمام

فرض ہے آنکھوں پہ کیا اظہار حیرانی کریں

اب تو سارے فیصلے ہیں سنگ دل راتوں کے ہاتھ

یہ اگر چاہیں تو پھر خوابوں کی ارزانی کریں

جب اداس آنکھیں دلوں سے گفتگو کرنے لگیں

پھر تو لب بے کار ہی ذکر پشیمانی کریں

(683) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shoaib Nizam. is written by Shoaib Nizam. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shoaib Nizam. Free Dowlonad  by Shoaib Nizam in PDF.