سفر سرابوں کا بس آج کٹنے والا ہے

سفر سرابوں کا بس آج کٹنے والا ہے

کہ میرے پاؤں سے دریا لپٹنے والا ہے

اٹھو کہ اب تو تمازت کا ذائقہ چکھ لیں

شجر کا سایہ شجر میں سمٹنے والا ہے

تو پھر یقین کی سرحد میں وار کر مجھ پر

گماں کی دھند میں جب تیر اچٹنے والا ہے

تو اتنا جس کی ضیا باریوں پہ نازاں ہے

غبار شب سے وہ چہرہ بھی اٹنے والا ہے

یہ ایک سایہ غنیمت ہے روک لو ورنہ

یہ روشنی کے بدن سے لپٹنے والا ہے

(629) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shoaib Nizam. is written by Shoaib Nizam. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shoaib Nizam. Free Dowlonad  by Shoaib Nizam in PDF.