یہاں رہنے میں دشواری بہت ہے

یہاں رہنے میں دشواری بہت ہے

یہی مٹی مگر پیاری بہت ہے

ہوس سے ملتے جلتے عشق میں اب

جنوں کم ہے اداکاری بہت ہے

چلو اب عشق کا ہی کھیل کھیلیں

ادھر کچھ دن سے بیکاری بہت ہے

میں سائے کو اٹھانا چاہتا ہوں

اٹھا لیتا مگر بھاری بہت ہے

ادھر بھی خامشی کا شور برپا

ادھر سنتے ہیں تیاری بہت ہے

زباں سے سچ نکل جاتا ہے اکثر

ابھی ہم میں یہ بیماری بہت ہے

(619) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shoaib Nizam. is written by Shoaib Nizam. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shoaib Nizam. Free Dowlonad  by Shoaib Nizam in PDF.