دل اس سے لگا جس سے روٹھا بھی نہیں جاتا

دل اس سے لگا جس سے روٹھا بھی نہیں جاتا

کام اس سے پڑا جس کو چھوڑا بھی نہیں جاتا

دن رات تڑپتا ہوں اب جس کی جدائی میں

وہ سامنے آئے تو دیکھا بھی نہیں جاتا

منزل پہ پہنچنے کی امید بندھے کیسے

پاؤں بھی نہیں اٹھتے رستہ بھی نہیں جاتا

یہ کون سی بستی ہے یہ کون سا موسم ہے

سوچا بھی نہیں جاتا بولا بھی نہیں جاتا

انگاروں کی منزل میں زنجیر بپا ہیں ہم

ٹھہرا بھی نہیں جاتا بھاگا بھی نہیں جاتا

اس مرتبہ چھائی ہے کچھ ایسی گھٹا جس سے

کھلنا بھی نہیں ہوتا برسا بھی نہیں جاتا

ہر حال میں اتنے بھی بے بس نہ ہوئے تھے ہم

دلدل بھی نہیں لیکن نکلا بھی نہیں جاتا

مر جاتے تھے غیروں کے کانٹا بھی جو چبھتا تھا

خود قتل ہوئے لیکن رویا بھی نہیں جاتا

کافر ہوں جو حسرت ہو جینے کی مگر شہرتؔ

اس حال میں یاروں کو چھوڑا بھی نہیں جاتا

(536) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shohrat Bukhari. is written by Shohrat Bukhari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shohrat Bukhari. Free Dowlonad  by Shohrat Bukhari in PDF.