حسن جب قاتل نہ تھا اور عشق دیوانہ نہ تھا

حسن جب قاتل نہ تھا اور عشق دیوانہ نہ تھا

زندگی میں درد و غم کا کوئی افسانہ نہ تھا

سب سے وہ کہتا پھرا میں ہی تھا اس کا آشنا

سامنے آیا تو اس نے مجھ کو پہچانا نہ تھا

رات بھر کچھ آہٹیں دل کی طرف آتی رہیں

ہم تھے جس کے منتظر اس کو مگر آنا نہ تھا

ایک سہمی سی تمنا ایک مبہم سا خیال

اس سے بڑھ کر میرے دل میں کوئی نذرانہ نہ تھا

دیکھیے کس سمت اب کے لے چلے آوارگی

دشت ایسا کون سا تھا ہم نے جو چھانا نہ تھا

شعلۂ غم جل اٹھا تو بجھ گئے سارے چراغ

آتش دل گل ہوئی تو کوئی پروانہ نہ تھا

(692) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shola Haspanvi. is written by Shola Haspanvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shola Haspanvi. Free Dowlonad  by Shola Haspanvi in PDF.