دوسری باتوں میں ہم کو ہو گیا گھاٹا بہت

دوسری باتوں میں ہم کو ہو گیا گھاٹا بہت

ورنہ فکر شعر کو دو وقت کا آٹا بہت

کائنات اور ذات میں کچھ چل رہی ہے آج کل

جب سے اندر شور ہے باہر ہے سناٹا بہت

آرزو کا شور برپا ہجر کی راتوں میں تھا

وصل کی شب تو ہوا جاتا ہے سناٹا بہت

ہم سے تو اک شعر سن کر فلسفی چپ ہو گیا

لیکن اس نے بے زباں نقاد کو چاٹا بہت

دل کی باتیں دوسروں سے مت کہو لٹ جاؤ گے

آج کل اظہار کے دھندھے میں ہے گھاٹا بہت

(517) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shuja Khaavar. is written by Shuja Khaavar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shuja Khaavar. Free Dowlonad  by Shuja Khaavar in PDF.