دوست کا گھر اور دشمن کا پتہ معلوم ہے

دوست کا گھر اور دشمن کا پتہ معلوم ہے

زندگی ہم کو ترا یہ سلسلہ معلوم ہے

زندگی جا ہم بھی کوئے آرزو تک آ گئے

اس کے آگے ہم کو سارا راستہ معلوم ہے

کیا منجم سے کریں ہم اپنے مستقبل کی بات

حال کے بارے میں ہم کو کون سا معلوم ہے

یا تو جو نافہم ہیں وہ بولتے ہیں ان دنوں

یا جنہیں خاموش رہنے کی سزا معلوم ہے

شعر پر تو آپ کی قدرت مسلم ہے شجاعؔ

اس زمانے کا بھی کچھ اچھا برا معلوم ہے

(540) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shuja Khaavar. is written by Shuja Khaavar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shuja Khaavar. Free Dowlonad  by Shuja Khaavar in PDF.