کہاں کہاں ہے خدا جانے رابطہ دل کا

کہاں کہاں ہے خدا جانے رابطہ دل کا

دماغ سے نہیں ہوگا مقابلہ دل کا

علاج تیرے تغافل نے کر دیا دل کا

بہت دنوں سے دماغ آسماں پہ تھا دل کا

تم انتظام کروگے بتاؤ کیا دل کا

یہاں تو خود نہیں معلوم مدعا دل کا

عجیب لوگ ہیں یہ دل کو کیا سمجھتے ہیں

طبیب جسم میں ڈھونڈا کئے پتہ دل کا

بس ایک طرز بیاں کی ملی ہے داد ہمیں

سنا کے دیکھ لیا سب کو ماجرا دل کا

شجاعؔ دل کی کہانی بس اب تمام کرو

بیان کرنے لگے ہیں ہما شما دل کا

(659) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shuja Khaavar. is written by Shuja Khaavar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shuja Khaavar. Free Dowlonad  by Shuja Khaavar in PDF.