یہ مکیں کیا یہ مکاں سب لا مکاں کا کھیل ہے

یہ مکیں کیا یہ مکاں سب لا مکاں کا کھیل ہے

اک فسوں ہے یہ جہاں سب آسماں کا کھیل ہے

مدتوں کے بعد کوئی ہم سے یہ کہہ کر ملا

کچھ نہیں یہ ہجر بس آہ و فغاں کا کھیل ہے

آج سوکھے پھول جب ہم کو کتابوں میں ملے

سوچنے پر یاد آیا باغباں کا کھیل ہے

ایک مجنوں سے سر بازار جب پوچھا گیا

عشق کیا ہے تو کہا دونوں جہاں کا کھیل ہے

ساحلوں پر دیکھتے ہیں جب تڑپتی مچھلیاں

اک صدا آتی ہے یہ موج رواں کا کھیل ہے

گر سحرؔ اس کو منانا ہے تو محو رقص چل

سن رہے ہیں آج رقص دلبراں کا کھیل ہے

(747) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shujaat Iqbal. is written by Shujaat Iqbal. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shujaat Iqbal. Free Dowlonad  by Shujaat Iqbal in PDF.