منہ سے جو ملائیے کسی کو

منہ سے جو ملائیے کسی کو

کیوں داغ لگائیے کسی کو

آئینۂ کج نما ہیں احباب

صورت نہ دکھائیے کسی کو

جو صورت زخم خون رو دے

ایسا نہ ہنسائیے کسی کو

کچھ خوب نہیں ہے عادت ظلم

ہرگز نہ ستائیے کسی کو

دیوار سے کوئی پھوڑے گا سر

در سے نہ اٹھائیے کسی کو

مشتاق ہے کوئی زیر دیوار

آواز سنائیے کسی کو

مشکل ہے بگاڑ کر بنانا

ہرگز نہ مٹائیے کسی کو

اس فکر میں ہے مرا پری رو

دیوانہ بنائیے کسی کو

ہوتا ہے شعورؔ درد دل میں

پھوڑا یہ دکھائیے کسی کو

(424) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shuoor Balgirami. is written by Shuoor Balgirami. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shuoor Balgirami. Free Dowlonad  by Shuoor Balgirami in PDF.