خدا کرے کہ نظر کامیاب ہو جائے

خدا کرے کہ نظر کامیاب ہو جائے

تری نظر میں مرا انتخاب ہو جائے

وہ سامنے مرے بے پردہ آ گئے لیکن

مزا تو جب ہے کہ پھر سے حجاب ہو جائے

کئے تھے وصل کے وعدے ہزار تم نے مگر

میں آج آ ہی گیا لو حساب ہو جائے

بکھیر رخ پہ ذرا اپنے اس طرح زلفیں

کہ زلف چہرے پہ تیرے نقاب ہو جائے

الٰہی وصف ہو دل میں تو میرے اتنا ہو

بھروں جو چلو میں پانی شراب ہو جائے

(461) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Siddiq Ahmad Nizami. is written by Siddiq Ahmad Nizami. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Siddiq Ahmad Nizami. Free Dowlonad  by Siddiq Ahmad Nizami in PDF.