مدتوں میں گھر ہمارے آج یار آ ہی گیا

مدتوں میں گھر ہمارے آج یار آ ہی گیا

ظلم کرتا تھا مگر ظالم کو پیار آ ہی گیا

ہجر کی راتیں کٹیں تارے گنے جاگا کئے

وصل کے لمحے ملے آخر قرار آ ہی گیا

وہم تھے میری طرف سے بد گمانی تھی انہیں

میری فطرت دیکھ کے اب اعتبار آ ہی گیا

میں نے مانا عارضی ہیں وصل کی گھڑیاں مگر

چند لمحوں کے لئے دور بہار آ ہی گیا

ہم کو پینے سے غرض کیا یہ شراب ظاہری

ان کی نظریں جب اٹھیں مجھ کو خمار آ ہی گیا

اے نظامیؔ دفعتاً ان کی نگاہیں اٹھ گئیں

پیار وہ کرتے نہ تھے بے اختیار آ ہی گیا

(424) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Siddiq Ahmad Nizami. is written by Siddiq Ahmad Nizami. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Siddiq Ahmad Nizami. Free Dowlonad  by Siddiq Ahmad Nizami in PDF.