یہ تغیر رونما ہو جائے گا سوچا نہ تھا

یہ تغیر رونما ہو جائے گا سوچا نہ تھا

اس کا دل درد آشنا ہو جائے گا سوچا نہ تھا

نت نئے راگوں کی تھی جس ساز ہستی سے امید

وہ بھی بے صوت و صدا ہو جائے گا سوچا نہ تھا

یوں سراپا التجا بن کر ملا تھا پہلے روز

اتنی جلدی وہ خدا ہو جائے گا سوچا نہ تھا

وہ تعلق جس کو دونوں ہی سمجھتے تھے مذاق

اس قدر باقاعدہ ہو جائے گا سوچا نہ تھا

جس سراجؔ اجملی سے تھیں امیدیں بے شمار

وہ بھی نذر واہ وا ہو جائے گا سوچا نہ تھا

(606) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Siraj Ajmali. is written by Siraj Ajmali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Siraj Ajmali. Free Dowlonad  by Siraj Ajmali in PDF.