ویراں بہت ہے خواب محل جاگتے رہو

ویراں بہت ہے خواب محل جاگتے رہو

ہمسائے میں کھڑی ہے اجل جاگتے رہو

جس پر نثار نرگس شہلا کی تمکنت

وہ آنکھ اس گھڑی ہے سجل جاگتے رہو

یہ لمحۂ امید بھی ہے وقت خوف بھی

حاصل نہ ہوگا اس کا بدل جاگتے رہو

جن بازوؤں پہ چارہ گری کا مدار تھا

وہ تو کبھی کے ہو گئے شل جاگتے رہو

ذہنوں میں تھا ارادۂ شب خون کل تلک

اب ہو رہا ہے رو بہ عمل جاگتے رہو

جس رات میں نہ ہجر ہو نے وصل اجملیؔ

اس رات میں کہاں کی غزل جاگتے رہو

(542) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Siraj Ajmali. is written by Siraj Ajmali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Siraj Ajmali. Free Dowlonad  by Siraj Ajmali in PDF.