تجھے پا کے تجھ سے جدا ہو گئے ہم

تجھے پا کے تجھ سے جدا ہو گئے ہم

کہاں کھو دیا تو نے کیا ہو گئے ہم

محبت میں اک سانحا ہو گئے ہم

ابھی تھے ابھی جانے کیا ہو گئے ہم

محبت تو خود حسن ہے حسن کیسا

یہ کس وہم میں مبتلا ہو گئے ہم

یہ کیا کر دیا انقلاب محبت

ذرا آئینہ لا یہ کیا ہو گئے ہم

حقیقت میں بندہ بھی بننا نہ آیا

سمجھتے ہیں دل میں خدا ہو گئے ہم

قیامت تھا تجھ سے نگاہوں کا ملنا

زمانے سے نا آشنا ہو گئے ہم

نہ راس آئیں آخر ہمیں ٹھنڈی سانسیں

عجب ساز تھے بے صدا ہو گئے ہم

تصور میں بل پڑ گئے ابروؤں پر

یہ کس بے وفا سے خفا ہو گئے ہم

گداز محبت ہمیں دل بنا دے

بس ایک آنچ اور آبلہ ہو گئے ہم

کبھی بزم ہستی کی رونق ہمیں تھے

سراجؔ اب بجھا سا دیا ہو گئے ہم

(577) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Siraj Lakhnavi. is written by Siraj Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Siraj Lakhnavi. Free Dowlonad  by Siraj Lakhnavi in PDF.