رہ کر بھی تجھ سے دور ترے آس پاس ہوں

رہ کر بھی تجھ سے دور ترے آس پاس ہوں

ہجراں میں جل رہی ہوں میں جیسے کپاس ہوں

قبضہ کیا ہے کس نے یہ میرے شعور پر

اک عمر ہو گئی ہے مجھے بد حواس ہوں

دنیا نہ دیکھ پائے گی تیرا کوئی بھی عیب

مجھ کو پہن کے دیکھ میں تیرا لباس ہوں

جس سے مرا سکون بھی دیکھا نہیں گیا

دعویٰ وہ کر رہا ہے ترا غم شناس ہوں

میں مسکرا کے بات تو کرتی ہوں اے سیاؔ

اب کس کو میں بتاؤں کی کتنی اداس ہوں

(822) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Siya Sachdev. is written by Siya Sachdev. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Siya Sachdev. Free Dowlonad  by Siya Sachdev in PDF.