رنج اتنے ملے زمانے سے

رنج اتنے ملے زمانے سے

لب چٹختے ہیں مسکرانے سے

دھندلی دھندلی سی پڑ گئی یادیں

زخم بھی ہو گئے پرانے سے

مت بناؤ یہ کانچ کے رشتے

ٹوٹ جائیں گے آزمانے سے

تیرگی شب کی کم نہیں ہوگی

گھر کے اندر دیے جلانے سے

عقل نے دل کو کر دیا ہشیار

بچ گئے ہم فریب کھانے سے

ہو ہی جائیں گے ہم رہا اک دن

چھوٹ جائیں گے قیدخانے سے

اے سیاؔ تنگ آ چکی ہوں میں

حوصلہ کی چتا جلانے سے

(701) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Siya Sachdev. is written by Siya Sachdev. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Siya Sachdev. Free Dowlonad  by Siya Sachdev in PDF.