کبھی جدا دو بدن ہوئے تو دلوں پہ یہ دو عذاب اترے

کبھی جدا دو بدن ہوئے تو دلوں پہ یہ دو عذاب اترے

بچھڑنے والے کی یاد آئی ملن کے آنکھوں میں خواب اترے

بڑھی ہے فکر معاش جب سے مرے خیالوں کی وادیوں میں

نہ اس کے چہرے کا چاند ابھرا نہ عارضوں کے گلاب اترے

الجھ گیا زندگی کے کانٹے میں اتفاقاً ہمارا دامن

زمیں کے گولے پہ سیر کرنے کو ہم جو خانہ خراب اترے

جنہوں نے مانگی انہیں تو دی ہی گئی جہاں میں خوشی کی دولت

بغیر مانگے بھی کاہلوں پر فلک سے غم بے حساب اترے

چلی جو آندھی تو ہر کلی نے جھکا کے سر کو یہ التجا کی

چمن کے مالک ہمارے رخ سے ابھی نہ رنگ شباب اترے

(415) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Soz Najeebabadi. is written by Soz Najeebabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Soz Najeebabadi. Free Dowlonad  by Soz Najeebabadi in PDF.