زاویہ کوئی نہیں ہم کو ملانے والا

زاویہ کوئی نہیں ہم کو ملانے والا

وحشت آباد کا میں تو ہے زمانے والا

پھر وہ تنہائی سا برتاؤ پرانے والا

پھر کوئی روٹھنے والا نہ منانے والا

در پہ تعینات رہی یوں تو سماعت میری

لیکن آیا ہی نہیں کوئی بلانے والا

کیا پتہ خواب میں اس نے مجھے دیکھا کہ نہیں

چین سے سویا رہا مجھ کو جگانے والا

رات بھر گونجی ہے آکاش میں برہا کی ترنگ

رات بھر سویا نہیں بھیروی گانے والا

بس اسی کام میں مشغول ہے سوتے جگتے

کیسے بھولے گا بھلا مجھ کو بھلانے والا

(544) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Subodh Lal Saqi. is written by Subodh Lal Saqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Subodh Lal Saqi. Free Dowlonad  by Subodh Lal Saqi in PDF.