چناؤ

چار برس کے

میلے کچلے

دبلے پتلے لڑکے میں تھی

غضب کی پھرتی

چوراہے پر ایک طرف کی ہری لائٹ سے

دوسری سمت کی لال لائٹ تک

بجلی کی تیزی سے وہ آتا جاتا تھا

جو مل جائے اس کے آگے

پھیلاتا تھا اپنی ہتھیلی

جس میں

خوشحالی اور لمبے جیون کی

ریکھائیں تھیں

چوراہے تک ہی محدود تھی اس کی دنیا

جس کو اس نے نہیں چنا تھا

ٹریفک لائٹ کے ارد گرد تھا اس کا جیون

وہ بھی اس نے نہیں چنا تھا

ٹوٹے پل کے نیچے اس کا جنم ہوا تھا

وہ بھی اس نے نہیں چنا تھا

کل شب

ٹریفک لائٹ کو توڑنے والے ٹرک سے دب کر

موت ہو گئی اس کی

وہ بھی اس نے نہیں چنی تھی

(514) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Subodh Lal Saqi. is written by Subodh Lal Saqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Subodh Lal Saqi. Free Dowlonad  by Subodh Lal Saqi in PDF.