ہم نہ سہی

ہم نہ سہی تم نہ سہی

مگر اب بھی کوئی لڑکا

کسی لڑکی کے گھر کے سامنے

چلچلاتی دھوپ میں کھڑا ہوگا

کسی بہانے

تم نہ سہی میں نہ سہی

مگر اب بھی کوئی لڑکی

گھر کی کھڑکی تک آنے میں

جھجکتی ہوگی

کہ اس پاگل لڑکے کی

حوصلہ افزائی نہ ہو جائے

میں نہ سہی تم نہ سہی

مگر وہ لڑکا اب بھی

مس کرتا ہوگا

وہ چلچلاتی دھوپ

اور وہ لڑکی اب بھی

مس کرتی ہوگی

وہ بے باک حوصلہ

(501) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Subodh Lal Saqi. is written by Subodh Lal Saqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Subodh Lal Saqi. Free Dowlonad  by Subodh Lal Saqi in PDF.