تم نہ گھبراؤ مرے زخم جگر کو دیکھ کر

تم نہ گھبراؤ مرے زخم جگر کو دیکھ کر

میں نہ مر جاؤں تمہاری چشم تر کو دیکھ کر

زخم تازہ کر رہا ہوں چارہ گر کو دیکھ کر

راستہ میں نے بدل ڈالا خضر کو دیکھ کر

زندگانی اک فریب دائمی ہے سر بسر

مجھ پہ یہ ظاہر ہوا شام و سحر کو دیکھ کر

گرچہ ان سے کوئی امید وفا مجھ کو نہیں

جی بہل جاتا ہے پھر بھی نامہ بر کو دیکھ کر

آج انساں سے ہے انساں برسر پیکار یوں

الاماں شیطاں پڑھے خوئے بشر کو دیکھ کر

آدمی میں آدمیت کا نشاں باقی نہیں

بیچ ڈالا اس نے ایماں سیم و زر کو دیکھ کر

آسماں تک تو ہم اے رفعتؔ رہے گرم خرام

اس سے آگے چل نہ پائے راہبر کو دیکھ کر

(699) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sudarshan Faakir. is written by Sudarshan Faakir. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sudarshan Faakir. Free Dowlonad  by Sudarshan Faakir in PDF.