بجھی بجھی سی ستاروں کی روشنی ہے ابھی

بجھی بجھی سی ستاروں کی روشنی ہے ابھی

یہ رات کس کے اشاروں کو ڈھونڈھتی ہے ابھی

نہ جانے میری نظر ہی نہیں ہے جلوہ شناس

نہ جانے تیرے ہی جلووں میں کچھ کمی ہے ابھی

کچھ ایسے گونجتی ہے دل میں عہد رفتہ کی یاد

کہ جیسے تو نے کوئی بات مجھ سے کی ہے ابھی

کسی کے حسن سے کھیلی ہیں عمر بھر آنکھیں

یہ لگ رہا ہے نظر سے نظر ملی ہے ابھی

ہزار قافلے منزل پہ جا کے لوٹ آئے

مری نگاہ تری راہ ڈھونڈھتی ہے ابھی

سنبھل تو جائے طبیعت مگر ستم یہ ہے

کہ اس کے بعد بھی اک اور زندگی ہے ابھی

(458) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sufi Tabassum. is written by Sufi Tabassum. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sufi Tabassum. Free Dowlonad  by Sufi Tabassum in PDF.