جب بھی دو آنسو نکل کر رہ گئے

جب بھی دو آنسو نکل کر رہ گئے

درد کے عنواں بدل کر رہ گئے

کتنی فریادیں لبوں پر رک گئیں

کتنے اشک آہوں میں ڈھل کر رہ گئے

رخ بدل جاتا مری تقدیر کا

آپ ہی تیور بدل کر رہ گئے

کھل کے رونے کی تمنا تھی ہمیں

ایک دو آنسو نکل کر رہ گئے

زندگی بھر ساتھ دینا تھا جنہیں

دو قدم ہم راہ چل کر رہ گئے

تیرے انداز تبسمؔ کا فسوں

حادثے پہلو بدل کر رہ گئے

(533) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sufi Tabassum. is written by Sufi Tabassum. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sufi Tabassum. Free Dowlonad  by Sufi Tabassum in PDF.