محبت کس قدر سحر آفریں معلوم ہوتی ہے

محبت کس قدر سحر آفریں معلوم ہوتی ہے

کہ وہ جو بات کہہ دیں دل نشیں معلوم ہوتی ہے

الٰہی کیوں اثر ہوتا نہیں ان بے وفاؤں پر

ہمیں تو بات اپنی دل نشیں معلوم ہوتی ہے

دل ناداں نے کھائے ہیں محبت میں فریب اتنے

کہ اس کافر کی ''ہاں'' بھی اب ''نہیں'' معلوم ہوتی ہے

ترے کوچے میں عالم ہے یہ اپنی خاکساری کا

نشان سجدہ میں پنہاں جبیں معلوم ہوتی ہے

فراغت اور قیامت کی فراغت ہم کو جنت بھی

کسی کافر کے کوچے کی زمیں معلوم ہوتی ہے

تبسم آ گیا ان کے لبوں پر حال دل سن کر

ہماری داستاں سحر آفریں معلوم ہوتی ہے

تبسمؔ کس کی جلوہ ریزیاں ہیں بزم امکاں میں

کہ جو شے ہے نگاہوں میں حسیں معلوم ہوتی ہے

(802) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sufi Tabassum. is written by Sufi Tabassum. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sufi Tabassum. Free Dowlonad  by Sufi Tabassum in PDF.