یہ آج آئے ہیں کس اجنبی سے دیس میں ہم (ردیف .. ے)

یہ آج آئے ہیں کس اجنبی سے دیس میں ہم

تڑپ گئی ہے نظر چشم آشنا کے لئے

وہ ہاتھ جن سے تھا کل چاک دامن افلاک

وہ ہاتھ آج اٹھانے پڑے دعا کے لئے

یہ میں نے مانا جدائی مرا مقدر ہے

مگر یہ بات نہ منہ سے کہو خدا کے لئے

یہ راہرو تھے کبھی راہ زندگی کا سراغ

یہ راہرو کہ بھٹکتے ہیں رہنما کے لئے

(560) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sufi Tabassum. is written by Sufi Tabassum. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sufi Tabassum. Free Dowlonad  by Sufi Tabassum in PDF.